تازہ ترین:

پشاور میں سموگ سے بیماریاں پهیلنے لگی۔

smog spread diserase in peshawer

موسم سرما کے موسم میں زہریلے دھوئیں کے اخراج اور گردو غبار میں اضافے کے باعث خیبرپختونخوا کا صوبائی شہر پشاور بھی سموگ کی لپیٹ میں آ گیا ہے، جس سے شہریوں کو موسمی امراض بشمول چیک انفیکشن، سانس کی بندش، فلو اور بخار شامل ہیں۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ سموگ کے متاثرین میں زیادہ تر لوگ بچے اور بوڑھے ہیں جو کہ متعدی بیماریوں کا سب سے زیادہ خطرہ ہیں۔

ماہرین نے مزید کہا کہ آج کل پشاور کے تین اہم تدریسی ہسپتالوں کے چیسٹ اور پلمونولوجی وارڈز میں روزانہ کی بنیاد پر 1000 سے زائد مریض رجسٹرڈ ہو رہے ہیں۔ کے پی کے محکمہ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 9000 سے زائد مریضوں نے سینے میں انفیکشن اور تیز بخار کی شکایات کے ساتھ پشاور کے مختلف اسپتالوں کا دورہ کیا۔

زیادہ تر مریضوں کو شدید بخار اور سر درد کے ساتھ سینے میں انفیکشن کی شکایت ہے اور انہیں اینٹی الرجی اور کھانسی کے شربت سمیت دیگر ادویات کے ساتھ اینٹی بائیوٹک کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ پاکستان چیسٹ سوسائٹی کے سینئر چیسٹ سپیشلسٹ اور عہدیدار ڈاکٹر تاج محمد نے مشورہ دیا کہ "دھند اور سموگ کی صورت میں لوگوں کو کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے جیسا کہ کورونا کے دوران اپنا چہرہ ماسک سے ڈھانپنے کے لیے لیا گیا تھا۔"